جاپان میں ایک شخص کی جانب سے بلٹ ٹرین پر خودسوزی کی کوشش کے نتیجے میں بھڑکنے والی آگ سے دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔


جاپانی محکمۂ ریل کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ خودسوزی کا واقعہ منگل کو شنکانسن نامی بلٹ ٹرین پر پیش آیا جب پہلی ہی بوگی کے ایک مسافر نے خود پر تیل چھڑک کر آگ لگا لی۔


حکام نے اس کی وجوہات نہیں بتائیں جبکہ وہ اس معاملے کو خودکشی کے زمرے میں دیکھ رہے ہیں۔


ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 11 بجے اوداوارا نامی شہر کے قریب رونما ہوا۔


ان کے مطابق مذکورہ ٹرین ٹوکیو سے اوساکا جا رہی تھی اسے فوری طور پر روکنا پڑا۔


جاپان میں مقامی ٹی وی چینلوں پر نشر کی جانے والی فوٹیج میں ٹرین کی بوگی سے دھواں اٹھتا دیکھا جا سکتا تھا۔


سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق خودسوزی کرنے والا شخص ہلاک ہو گیا ہے جبکہ ایک خاتون مسافر کی لاش بھی اسی بوگی سے ملی ہے۔


حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کم از کم چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔


اوداوارا میں آگ بجھانے کے محکمے کا کہنا ہے کہ مسافروں میں سے دو کو یہ واقعہ دیکھ کر دل کا دورہ پڑا جس کے بعد انھیں طبی امداد دی گئی۔


ٹوکیو سے بی بی سی کے نمائندے روپرٹ ونگفیلڈ ہیز کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جاپانیوں کے لیے شدید صدمے کا باعث ہو سکتا ہے۔ یہ انتہائی محفوظ ملک ہے اور جاپان کی بلٹ ٹرین دنیا کی محفوظ ترین ٹرینوں میں شمار ہوتی ہیں۔


50 سال کی اپنی خدمات کے دوران ابھی تک اس میں کسی ہلاکت کا کوئی داغ نہیں ہے۔


انھوں نے مزید کہا کہ افسوس ناک طور پر نوجوانوں میں بطور خاص خودکشی کا رجحان غیر مانوس نہیں ہے۔ گذشتہ سال یہ ملک خودکشی کی شرح کے معاملے میں دنیا میں سرفہرست تھا۔


کیوڈو نیوز ایجنسی نے ٹرانسپورٹ اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈرائیور نے آگ بجھانے کی کوشش کی تھی۔


جاپان میں بلٹ ٹرینیں 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں اور ان کا حفاظتی ریکارڈ بہت اچھا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours