بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کا اسلام آباد میں دفتر کھول دیا گیا ہے۔ 

رواں ماہ کی 11 تاریخ کو اس تنظیم کا اسلام آباد میں دفتر انتظامیہ کی طرف سے سیل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد ’سیو دی چلڈرن‘ نے از خود پاکستان بھر میں اپنے دفاتر بند کر کے اپنے عملے کے 1200 افراد کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کی تھی۔ 

اس فیصلے پر ملکی و بین الاقوامی حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں ایک اعلٰی سطحی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ غیر سرکاری تنظیموں کے کام سے متعلق نئے ضابطہ کار پر قانونی سازی تک اُن کو ملک میں چھ ماہ تک کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ 

تمام غیر سرکاری تنظیموں سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی نئی رجسٹریشن کا عمل تین ماہ میں مکمل کروائیں۔ 

رواں ماہ ہی پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ’سیو دی چلڈرن‘ کسی ملک دشمن سرگرمی میں ملوث تھی۔ 

’سیو دی چلڈرن‘ کے ترجمان سعید احمد منہاس یہ کہہ چکے ہیں کہ اُن کی تنظیم حکومت پاکستان کے تمام احکامات اور قواعد و ضوابط کی پابندی کرتی آئی ہے اور آئندہ بھی ایسا ہی کرتی رہے گی۔ 

’سیوو دی چلڈرن‘ گزشتہ 35 سال سے پاکستان میں کام کر رہی ہے اور اس وقت ملک بھر میں 1200 افراد اس سے منسلک ہیں۔ تنظیم کے مطابق گزشتہ سال اُس کی طرف سے چالیس لاکھ بچوں اور اُن کے اہل خانہ تک صحت، تعلیم، خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات کی سہولتیں پہنچائی گئیں۔ 

’سیوو دی چلڈرن‘ کا کہنا تھا کہ اُس کے پاکستان میں تمام پروگرام حکومت کی متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر ترتیب دیئے جاتے ہیں، جن کا مقصد بچوں کی فلاح، صحت اور خوراک کی ضروریات پورا کرنا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours