لاہور: الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 98 سے منتخب ہونے والے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی طارق محمود کے خلاف دائر کی جانے والی نااہلی کی درخواست خارج کردی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی کے خلاف نااہلی کی درخواست پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار امتیاز صفدر وڑائچ نے دی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں ن لیگ کے طارق محمود نے اپنے ریکارڈ میں جس یونیورسٹی کی ڈگری ظاہر کی، اس کا امریکہ میں کوئی وجود نہیں جبکہ انھوں نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اصل اثاثے بھی ظاہر نہیں کیے۔

امتیاز صفدر وڑائچ کی جانب سے طارق محمود پر انتخابات کے دوران دھاندلی کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔

دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد گذشتہ دنوں الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک نے درخواست پر فیصلہ پیر تک کے لیے محفوظ کرلیا تھا۔

پیر کو نااہلی کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے ٹریبونل نے کہا کہ مخالف امیدوار نے درخواست میں جو الزامات عائد کیے وہ قابل سماعت نہیں ہیں۔

ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کی جانب سے انتخابات کے دوران دھاندلی اور جعلی ڈگری کے حوالے سے دیئے جانے والے ثبوت بھی ناکافی ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹریبونل دھاندلی کے کیسز کے سماعت کے لیے قائم کیا گیا تھا جبکہ یہ کیس دھاندلی سے متعلق نہیں ہے۔

جس کے بعد ٹریبونل نے پیپلز پارٹی کے امیدوار امتیاز صفدر وڑائچ کی درخواست خارج کردی۔

الیکشن ٹریبونل کی جانب سے نااہلی کی درخواست خارج کیے جانے پر درخواست گزار کے وکیل سلمان منصور کا کہنا تھا کہ ٹریبونل کے اس فیصلے کے خلاف وہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں درخواست دیں گے۔

یاد رہے کہ ن لیگ کے طارق محمود این اے 98 گوجرانوالہ سے پی پی کے امتیاز صفدر وڑائچ کو شکست دے کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ امتیاز صفدر وڑائچ قومی اسمبلی کے اسی حلقے سے 2002 اور 2008 میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours