چین میں وائی فائی راؤٹر بنانے والی دو کمپنیوں میں حاملہ خواتین کے لیے محفوظ راؤٹر کے دعوے کی تشہیر پر تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

چیہو 360 نے اپنے پرانے راؤٹر کے نئے ماڈل کے اجرا کے موقعے پر دعوٰی کیا تھا کہ اس میں طاقتور اور متوازن سگنل کے ساتھ ساتھ حاملہ خواتین کے لیے محفوظ آپشن بھی رکھا گیا ہے۔

چیہو 360 کے مطابق اس نئے تیسرے آپشن کے ساتھ راؤٹر سے تابکاری کا اخراج 70 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

لیکن چیہو 360 کے اس اشتہاری حربے سے ٹیکنالوجی کی ایک دوسری بہت بڑی کمپنی شاؤمی چراغ پا ہوگئی کیونکہ اس طرح کے دعوے کا ایک مطلب یہ نکلتا ہے کہ مارکیٹ میں موجود دوسرے وائی فائی راؤٹر حاملہ خواتین کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔

شاؤمی نے چیہو 360 پر خوف پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔

سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ویبو پر شاؤمی کا کہنا تھا کہ حاملہ خواتین کے لیے نام نہاد محفوظ موڈ محض اشتہاری شعبدہ ہے۔ کمپنی کے مطابق وائی فائی راؤٹروں کا استعمال قطعی محفوظ ہے اور لوگ بلا خوف و خطر اِن کا استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔

چیہو 360 اور اور شاؤمی میں سخت کاروباری مسابقت ہے اور شاؤمی نے حال ہی میں ایک نیا راؤٹر فروخت کے لیے پیش کیا ہے جس میں تیز کنکشن کے ساتھ چھ ٹیرابائٹ کی سٹوریج بھی ہے لیکن حاملہ خواتین کے لیے کوئی مخصوص آپشن نہیں ہے۔

دوسری جانب چیہو 360 کے سربراہ زو ہونگی نے پی ون نامی راؤٹر کے لانچ کے موقعے پر کہا کہ اُن کی کمپنی ایسے لوگوں تک بھی پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جو تابکاری سے خوفزدہ ہیں۔

یہ پورا تنازع ٹیلی مواصلاتی آلات کے استعمال کے دوران خارج ہونے والی برقی مقناطیسی لہروں کے انسانی صحت پر اثرات کے گرد گھوم رہا ہے حالانکہ سائنسی طور پر ابھی تک یہی سامنے آیا ہے کہ یہ بہت کم تابکار لہریں انسانی صحت پر کوئی اثر نہیں ڈالتیں۔



جبکہ امریکہ میں شروع ہونے والے بے بی سیف پروجیکٹ کا دعوٰی ہے کہ وائرلیس آلات سے پھوٹنے والی تابکاری حاملہ خواتین اور اُن کے پیٹ میں موجود بچے کے لیے خطرناک ہے۔ تاہم عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ابھی تک ایسے دعووں کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours