آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ حکومت بدھ کے روز ایسا قانونی مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کرےگی جس کے تحت دہری شہریت رکھنے والے آسٹریلوی جہادیوں کی شہریت ختم کی جا سکےگی۔

آسٹریلوی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اس قانون کا مقصد نہ تو عدالتوں کے اختیار پر قدغن لگانا ہے اور نہ کسی شہری کو بے ریاست بنانا ہے۔

منگل کے روز وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ آسٹریلین سٹیزن شپ ایکٹ 2007 میں ترمیمی بل بدھ کے روز پارلیمنٹ میں پیش کیا جائےگا۔

اس قانونی تجویز کے تحت ایسے آسٹریلوی شہریوں کی شہریت ختم کی جا سکے گی جو کسی دہشت گرد تنظیم کی معاونت کر رہے ہوں یا اس کے لیے دہشت گردی کی کارروائیوں میں شریک رہے ہوں۔

آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ کے مطابق اگر کوئی شخص کسی دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے کے جرم میں سزا پائےگا تو اس کی آسٹریلوی شہریت خود بخود ختم تصور کی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ اس قانون کا مقصد دہشت گردی سے موثر انداز میں نمٹنا ہے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس قانون کے تحت جن باشندوں کی شہریت ختم ہو گی، انھیں عدالتوں سے رجوع کا حق حاصل رہے گا۔

گذشتہ ماہ حکومت نے کہا تھا کہ وہ امیگریشن وزیر کو ایسے اختیار دے گی کہ وہ دہشت گرد تنظیموں سے منسلک جہادیوں کی شہریت کر سکے گا، لیکن حکومتی اعلان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس قانون سے ماضی کے مقدموں پر اطلاق کے بارے میں پارلیمنٹ کی انٹیلی جنس کے بارے میں جوائنٹ سٹینڈنگ کمیٹی فیصلہ کرے گی۔

آسٹریلوی وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ کام کرنے اور ان کی معاونت کے جرم میں کئی شہری پہلے ہی جیل میں موجود ہیں اور پارلیمانی کمیٹی یہ فیصلہ کرے گی کہ اس قانون کا اطلاق ان پر کیا جائے یا نہیں۔

انھوں نے کہا کہ قانون کے ایک اور جائزے میں اس بات پر بھی غور کیا جائےگا کہ ایسے آسٹریلوی شہریوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے جن کے پاس صرف آسٹریلوی شہریت ہے۔آسٹریلیا میں بیرون ملک جا کر لڑنے کی منصوبہ بندی کے شک میں پاسپورٹ ضبط کرنے کا قانون پہلے ہی موجود ہے۔ اسی قانون کے تحت تقریباً 100 پاسپورٹ قومی سلامتی کی بنیاد پر منسوخ کیے جا چکے ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours