یونان کے وزیراعظم ایلکسس تسیپراس نے اعلان کیا ہے کہ دیوالیے سے بچنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رکھی گئیں شرائط کو ماننے کے بارے میں وہ ریفرنڈم کرائیں گے۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ یہ ریفرنڈم پانچ جولائی کو کیا جائے گا۔

یونان کو عالمی مالیاتی اداروں اور مشترکہ سکے یورو کے رکن ملکوں سے تقریباً سوا سات ارب یورو کے ہنگامی قرض کی ضرورت ہے۔

اگر جون کے اختتام سے پہلے یہ قرض نہ ملا تو یونان ڈیڑھ ارب یورو سے زیادہ مالیت کے پرانے قرض عالمی مالیاتی اداروں کو واپس ادا نہیں کر پائے گا۔

قرض کی ادائیگی میں ناکامی کا مطلب دیوالیہ پن ہو گا جس کے باعث یونان کو مشترکہ سکے سے خارج کر دیا جائے گا جو یورپی اتحاد سے اخراج پر بھی منتج ہو سکتا ہے۔

یونان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اور اس کو یورپی اتحاد میں رکھے جانے کی کوششوں میں یورپی یونین اور یونان کے کئی اجلاس ہوئے ہیں۔

ان مذاکرات میں یونان نے امیروں اور کاروباری اداروں پر نئے ٹیکسوں سمیت سمجھوتے کے لیے نئی تجاویز پیش کی تھیں۔

یونان کا مجموعی قرض اُس کی مجموعی سالانہ قومی پیداوار کے دگنے کے لگ بھگ ہے اور ماہرین کے بقول اگر اُسے ادائیگی میں سہولت نہ ملی تو یونان کے لیے ہر کچھ عرصے بعد نئے قرضوں کے حصول کے چکر سے نکلنا مشکل ہو گا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours