امریکی ریاست لوئیزیانا کے بھارتی نژادگورنر بوبی جندال کے آئندہ امریکی صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے اعلان پر انٹرنیٹ پر ان پر خوب مذاق آڑیا جا رہا ہے اور مذاق کرنے والوں میں اس زیادہ ہندوستانی شہری ہیں۔


بوبی جندال نے اپنی مہم کا آغاز اس بات سے کیا ہے کہ امریکہ میں سب کی ایک جیسی پہچان ہونی چاہیے اور انھیں یہ بات پسند نہیں کہ امریکیوں کو ان کی نسل یا دولت سے پہچانا جائے۔


بوبی جندال کی انتخابی مہم متعارف کرواتے ہی ٹوئٹر پر #BobbyJindalisSoWhite مقبول ہونا شروع ہوگیا۔


لوگوں نے ان کی تقریر اور مبینہ طور پر اپنی بھارتی وراثت اور شناخت سے دور ہونے کی کوشش پر مزاحیہ تنقید کی۔


لوگوں نے اس بات کا بھی مذاق اڑایا کہ انھوں نے اپنی مہم میں ان لوگوں کے امریکہ نقل مکانی کرنے کی مخالفت کی جو کہ آ کر ’ہماری آزادی کو استعمال کر کے ہماری ہی آزادی پر ضرب لگائیں۔‘


ان کا کہنا تھا کہ نقل مکانی کر کے امریکہ آنے والے افراد پر لازم ہے کہ وہ ہماری روایات، اور زبان سیکھنے کے لیے تیار ہوں اور محنت کرنے کے لیے بھی رضامند ہوں۔


صدارتی امیدوار بوبی جندال نے اپنی تقریر کا آغاز ان الفاظ سے کیا ’44 سال قبل ایک نوجوان جوڑا جس نے پہلے کبھی ہوائی جہاز میں سفر بھی نہیں کیا تھا، انھوں نے اپنا گھر چھوڑا ایک ایسی جگہ جانے کے لیے جس کا نام امریکہ ہے۔‘


#BobbyJindalisSoWhite ہیش ٹیگ کا آغاز بھارتی نژاد امریکی مزاحیہ اداکار ہری کوندابلو نے کیا اور پھر معروف مزاحیہ اداکار اسے استعمال کرنے لگے۔


یہ ہیش ٹیگ بھارت میں بھی نوٹس کیا گیا اور ایک پورا دن سب سے مقبول ہیش ٹیگ رہا۔


بوبی جندال نے سی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پیدائش کے وقت ان کا نام پیوش رکھاگیا تھا اور بعد میں انھوں نے مقبول ٹی وی شو بریڈی برنچ کے ایک کردار کی نسبت سے اپنا نام تبدیل کر کے بوبی کر دیا۔ سکول میں تعلیم کے دوران ہی انھوں نے ہندو مذہب ترک کر کے عیسائی مذہب اپنا لیا۔ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق بہت سے بھارتی امریکی جو کہ بوبی جندال کی پہلے حمایت کر رہے تھے اب اس بات کا برا مانتے ہیں کہ جندال خود کو بھارتی شناخت سےدور رہنا چاہتے ہیں۔


ان کی مہم میں عطیہ کرنے والے ابتدائی ڈونرز میں سے ایک سریش گپتا کا کہنا تھا ’تو کیا ہوا اگر وہ ریپلکن ہے، کیا ہوا اگر وہ عیسائی ہے۔ میں ان چیزوں پر زور نہیں دیتا۔ مگر آپ اپنی جڑیں، اپنا ورثہ نہیں بھول سکتے۔‘
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours