کوئٹہ : بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے بعد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پر پابندی عائد کرے دہشت گرد تنظیم قرار دینا چاہیے۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ایف سی (فرنٹیئر کور) مددگار سینٹر میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹینیٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ، آئی جی ایف سی اور آئی جی پولیس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم پر نہایت سنگین نوعیت کے الزامات ہیں، پاکستان توڑنے کی سازشیں صرف بلوچستان میں ہی نہیں کراچی میں بھی نظر آ رہی ہیں۔

سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو تحسین پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس، ایف سی اور دیگر اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے ایک ڈاکومینٹری رپورٹ پیش کی تھی، جس میں ایم کیو ایم پر ’را‘ سے فنڈنگ لینے اور کارکنوں کی تربیت کا الزام لگایا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ میں ایم کیو ایم کے رہنما کی رہائش گاہ سے منی لانڈرنگ کی رقم اور ہتھیاروں کی فہرستیں بھی حاصل ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات کا آغاز 2010 میں اس وقت کیا گیا جب سینئر پارٹی رہنما عمران فاروق کو ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا۔

اسی تحقیقات کے دوران تحقیقاتی حکام کو ایم کیو ایم کے لندن آفس اور الطاف حسین کے گھر سے 5 لاکھ پاؤنڈ بھی ملے تھے۔

اس کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف ممکنہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی شروع کی گئی جو کہ ابھی بھی جاری ہیں۔

واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے دو ماہ قبل اپنے خطاب میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' سے مدد کرنے جبکہ پاک فوج پر تنقید کی تھی،اس بیان کے بعد بلوچستان اسمبلی سے ایم کیو ایم کے سربراہ کے خلاف قراردار بھی منظور کی تھی تاہم بعد میں الطاف حسین نے اپنے بیان پر معافی بھی مانگ لی۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours