افریقی ملک نائجیریا میں ایک شرعی عدالت نے نو افراد کو توہینِ مذہب کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے۔


عدالت نے یہ فیصلہ ملک کے شمالی شہر کانو میں خفیہ سماعت کے بعد دیا۔


عدالتی کارروائی کی کوئی تفصیلات منظرِ عام پر نہیں آئی ہیں تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ملزمان میں ایک عورت بھی شامل ہے۔


مقامی مذہبی پولیس کے سربراہ امین ابراہیم دوراوا نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ تمام ملزمان نے عدالت کے سامنے اپنا جرم قبول کیا۔


کانو نائجیریا کا مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور یہاں روایتی نظامِ قانون کے ساتھ ساتھ شرعی عدالتیں بھی کام کر رہی ہیں۔


خیال رہے کہ کانو میں ماضی میں بھی توہینِ مذہب کے معاملے پر کشیدگی پیدا ہو چکی ہے۔


سنہ 2012 میں یہاں مسلم اور عیسائی آبادی کے درمیان اس وقت مذہبی فسادات ہوئے تھے جب ایک عیسائی درزی کے غلط تلفظ کی وجہ سے پیغمبرِ اسلام کی توہین کا معاملہ اٹھا تھا۔


ان فسادات میں جہاں چار افراد مارے گئے تھے وہیں درجنوں دکانوں کو لوٹ مار کے بعد نذرِ آتش بھی کر دیا گیا تھا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours