مشرقی افریقی ملک کینیا میں اب ایک کچی آبادی کے مکینوں کو صاف پانی نقدی نکالنے کی مشینوں جیسے ڈسپنسروں سے ملا کرے گا۔

پینے کا صاف پانی دینے والی اے ٹی ایم کی طرح کی مشین دارالحکومت نیروبی میں متھارے مشیمونی کی کچی آبادی میں نصب کی گئی ہے۔

اب تک ایسی کچی آبادیوں کے مکین پانی بیچنے والوں پر انحصار کرتے رہے ہیں جو پانی مہنگا بھی دیتے تھے اور اکثر وہ آلودہ بھی ہوتا تھا۔

اب اس نئے نظام کے تحت لوگ ایک سمارٹ کارڈ کے ذریعے اے ٹی ایم مشینوں سے پانی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ سمارٹ کارڈ پانی سپلائی کرنے والے ادارے کے دفاتر یا موبائل فون کے ذریعے چارج کیے جا سکیں گے۔


ابتدائی طور پر متھارے میں ایسی چار مشینیں نصب کی جارہی ہیں لیکن توقع ہے کہ سکیم کو وسعت بھی دی جائے گی۔

اِس سے ملتی جلتی مشینیں دیہی علاقوں میں استعمال ہوتی رہی ہیں لیکن پہلی بار کسی بڑے شہر میں ان کا تجربہ کیا جارہا ہے۔

نیروبی واٹر اینڈ سیوریج کمپنی کے مطابق وہ 20 لیٹر صاف پانی کے لیے نصف کینیائی شلنگ (مقامی کرنسی) قیمت لے گی جو تجارتی طور پر پانی بیچنے والوں سے بہت کم ہے۔ پانی کے تاجر اتنی مقدار کے لیے پچاس شلنگ (مقامی کرنسی) لیتے ہیں۔

صاف پانی تک رسائی اقوام متحدہ کے ملینیئم اہداف میں سے ایک ہے لیکن اندازہ یہ ہے کہ ابھی تک ساری دنیا میں 70 کروڑ لوگ اس سے محروم ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours