ماسکو: باکسنگ میچز کے دوران راؤنڈز کے پلے کارڈ اٹھائے اور مداحوں کومحظوظ کرنے والی ’رنگ گرلز‘ کے مختصر لباس کو میچ دیکھنے اور اس میں حصہ لینے والے دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کی ثقافت کے خلاف قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
روس میں باکسنگ کی تشہیر کرنے والی اہم ترین تنظیم ’’ورلڈ آف باکسنگ‘‘ نے باکسنگ میچز کے دوران رنگ میں نئے راؤنڈ کا اعلان کرنے اور باکسر اور مداحوں کو تفریح فراہم کرنے والی لڑکیوں پر مختصر لباس پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔ تنظیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اینڈریو ریابین سکے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مختصر لباس پر پابندی کا فیصلہ پروفیشنل اسپورٹنگ ایونٹس کے مطابق کافی عرصے سے زیر غور تھا۔
اینڈریو ریابین سکے کا کہنا تھا کہ باکسنگ کا میچ دیکھنے کے لیے ہر مذہب اور ثقافت کے لوگ آتے ہیں جن میں مسلمان بھی شامل ہیں جن کے مذہب اور ثقافت کا ہم احترام کرتے ہیں جب کہ باکسنگ ایسا شو نہیں کہ جہاں لڑکیاں صرف بیکنیز پہن کر واک کریں کیوں کہ باکسنگ کوئی نیم برہنہ کلب نہیں بلکہ ایک سنجیدہ کھیل ہے اس لیے ہم نے اس کا انداز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہم سب زیادہ مہذب نظر آئیں۔ ریا بینسکے نے اس فیصلے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بجائے رنگ گرلز کو مکمل ختم کرنے کے انہیں مزید بہتر اور پرکشش انداز میں پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ باکسنگ کے مقابلوں میں رِنگ گرلز کا اصل کام رِنگ میں گھوم کر تختے یا بینر پر لکھا ہوا ہندسہ حاضرین کو دکھانا ہوتا ہے کہ اب کون سا راؤنڈ شروع ہونے جا رہا ہے۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours