خیبر پحتوانخواہ کے دارالحکومت پشاور میں پولیس موبائل پر ہونے والے خودکش حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ ڈپٹی کمانڈنٹ فرنٹئیر ریزرو پولیس ملک طارق سمیت تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ پشاور کے علاقے حیات آباد تھانے کے ایس ایچ او نے بی بی سی کو بتایا کہ صبح نو بجے موٹر سائکل پر سوار خود کش حملہ آور نے پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔
انھوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمانڈنٹ ایف آر پی ملک طارق اور دیگر زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں طبی امداد دی جارہی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ دو کانسٹیبل دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ جبکہ زخمیوں میں ڈپٹی کمانڈنٹ کے علاوہ ان کا ڈرائیور اور ایک کانسٹیبل شامل ہیں۔
دوسری جانب کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری تحریری بیان میں لکھا گیا ہے کہ سکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران سمیت حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) اور دیگر سیاسی جماعتوں کے عہدے دار اس کی ہٹ لسٹ میں شامل ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں صوبہ خیبر پختونخوا کے علاوہ ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours