بہت سے ترقی پذیر ملکوں کی طرح بھارت میں بھی لوگ جہاں موقع اور جگہ ملے، حوائج ضروریہ سے فارغ ہو لیتے ہیں۔ اب اس ملک کی ایک سٹی کونسل نے ان لوگوں کو پبلک ٹوائلٹ استعمال کرنے کی جانب راغب کرنے کے لیے ایک نیا پلان بنایا ہے۔
مغربی بھارت کے شہر احمد آباد بھی بہت سے مقامات پر دیواریں لوگوں کے پیشاب سے گیلی ہوتی ہیں اور وہاں سے بہت زیادہ بُو آتی ہے۔ اب اس شہر میں تین سو پبلک ٹوائلٹ بنائے گئے ہیں اور ’احمد آباد میونسپل کارپوریشن‘ (AMC) نے فیصلہ کیا ہے کہ ان ٹوائلٹس کو استعمال کرنے والے افراد کو ہر بار کے استعمال پر ایک روپیہ دیا جائے گا۔
احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے ہیلتھ آفیسر بھاویک جوشی نے بتایا کہ سرِدست یہ پیشکش مغربی بھارت کے اس مرکزی شہر کے مختلف مقامات پر واقع سڑسٹھ پبلک ٹوائلٹس کے لیے ہو گی۔ ان ٹوائلٹس کے باہر سرکاری اہلکار موجود ہوں گے، جو ان سے استفادہ کرنے والے ہر شخص کو ایک روپے کا سکّہ دیں گے۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے جوشی نے کہا:’’اگر اس منصوبے پر کامیابی سے عملدرآمد شروع ہو گیا تو پھر یہ سہولت احمد آباد کے تمام تین سو پبلک ٹوائلٹس کے لیے فراہم کر دی جائے گی۔‘‘
بھارت میں لوگوں کو پبلک ٹوائلٹ استعمال کرنے کی ترغیب کے حوالے سے یہ تازہ ترین اقدام ہے۔ گزشتہ سال نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد نئی دہلی حکومت نے ملک بھر میں صفائی کی ایک ملک گیر مہم کا اعلان کیا تھا۔
بھارت کے بہت سے باشندے ٹوائلٹ استعمال کرنا ناپسند کرتے ہیں۔ اُن کے خیال میں گھر کے اندر بنے ٹوائلٹ میں حوائجِ ضروریہ سے فارغ ہونا صفائی ستھرائی کے ’اصولوں‘ کے منافی ہے اور غیر صحت بخش ہے۔ ایسی سوچ کے حامل لوگ باہر کھلے آسمان تلے فارغ ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اُن کے خیال میں گھر سے جتنی دور جا کر پیشاب پاخانہ کیا جائے، اُتنا ہی یہ صحت و صفائی کے لیے اچھا ہوتا ہے۔
اے ایم سی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین پراوین پٹیل نے کہا کہ جو لوگ کھلے آسمان تلے حوائج ضروریہ سے فراغ ہوتے ہوئے طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کریں گے، اُن کی شناخت کی جائے گی اور اُن پر ایسے پبلک ٹوائلٹس کو استعمال کرنے کے لیے زور دیا جائے گا، جہاں 
ایک بار کے استعمال کے لیے ایک روپے کا سکّہ ملتا ہے۔
اے ایم سی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین پراوین پٹیل کے مطابق اس منصوبے کے پیچھے یہ تصور ہے کہ لوگوں کو شہر کے اُن علاقوں میں کھلے آسمان تلے فراغت سے روکا جائے، جہاں پبلک ٹوائلٹ بھی موجود ہیں۔
نئی دہلی حکومت نے گزشتہ سال اس اسکیم کو جانچنے کا اعلان کیا تھا کہ صحت و صفائی کی مہم کے دوران جن لوگوں کو پبلک ٹوائلٹ مہیا کیے جاتے ہیں، وہ واقعی انہیں استعمال بھی کرتے ہیں یا نہیں۔ اس مقصد کے لیے متعلقہ انسپکٹروں کو گھر گھر بھیجنے کا بھی سوچا گیا تھا۔
عالمی ادارے یونیسیف کے اندازوں کے مطابق تقریباً 594 ملین افراد یعنی بھارت کی تقریباً آدھی آبادی کھلے آسمان تلے حوائج ضروریہ سے فارغ ہوتی ہے جبکہ غربت کے شکار پسماندہ دیہی علاقوں میں صورتِ حال اور بھی خراب ہے۔
ٹوائلٹس کے فقدان اور صحت و صفائی کے دیگر مسائل کے سبب بھارت میں لوگ گوناگوں بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، جن میں اسہال کی بیماری بھی شامل ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours