ملائیشیا کی ریاست سباہ میں چار مغربی سیاحوں کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ انھوں نے کوہِ کنابلو پر برہنہ حالت میں تصاویر کھنچوائیں۔
ان چار سیاحوں میں برطانیہ اور ہالینڈ کے ایک ایک جبکہ کینیڈا کے دو شہری شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان پر امنِ عامہ خراب کرنے کی فردِ جرم عائد کی جا سکتی ہے۔
کوہِ کنابلو پر گذشتہ جمعے کو ریکٹر سکیل کے مطابق 6.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں بچوں سمیت 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
گذشتہ ہفتے ایک سینیئر وزیر نے کہا تھا کہ سیاحوں نے پہاڑ کی روح کو غصہ دلا دیا تھا۔ مقامی طور پر کوہِ کنابلو کو مقدس اور مذہبی طور سے اہم پہاڑ تصور کیا جاتا ہے۔
رناؤ ضلعے کے پولیس چیف محمد فاران لی عبداللہ نے بتایا کہ منگل کو سباہ میں توا ہوائی اڈّے سے ایک برطانوی خاتون کو گرفتار کیا گیا۔
اسی روز ان کے دیگر ساتھیوں نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
ان کے وکیل رونی چام نے بتایا کہ انھوں نے حکام سے درخواست کی ہے کہ ان کے موکلوں کو حفاظتی وجوہات کی بنا پر دیگر قیدیوں سے علیحدہ رکھا جائے۔
ملائیشیائی اخبار شی سٹار کے مطابق بدھ کو چاروں سیاح عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کے ریمانڈ میں سنیچر تک کی توسیع کر دی گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سباہ کے پولیس کمشنر جلال الدین عبد الرحمان کا کہنا ہے کہ حکام ان لوگوں کے خلاف امنِ عامہ خراب کرنے کی فردِ جرم عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق حکام چھ مزید سیاحوں کی تلاش کر رہے ہیں جو اسی گروہ کا حصہ تھے۔
اطلاعات کے مطابق ان دس سیاحوں نے 30 مئی کو کوہِ کنابلو پر جا کر اپنی برہنہ تصاویر کھینچیں اور پہاڑ پر پیشاب بھی کیا۔
ملائیشیا معاشرتی طور پر ایک قدامت پسند مسلمان ملک ہے اور سباہ کے کدزان دسن قبیلے کے لیے کوہِ کنابلو ایک مقدس مقام ہے۔
جب سیاحوں نے یہ تصاویر سوشل میڈیا پر شائع کیں تو ملائیشیا میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا تاہم زلزلے کے بعد اس میں شدت آ گئی۔
کوہِ کنابلو مقدس کیوں ہے؟
سباہ کے کدزان دسن قبیلے کا خیال ہے کہ اس پہاڑ میں ان کے آبا و اجداد کی روحیں موجود ہیں۔ اس پہاڑ کا نام کنابلو بھی اس قبیلے کے ایک محاورہ ’اکی نابلو‘ سے آتا ہے، جس کا مطلب مر جانے والوں کی آرام گاہ۔ سیاحوں کو گائیڈ ہمیشہ ہدایات دیتے ہیں کہ اس پہاڑ کا احترام کیا جائے اور اس پر جاتے وقت چیخنے چلانے سے پرہیز کیا جائے۔
ہر دسمبر میں کدزان دسن قبیلے کے لوگ مونلب نامی مذہبی رسومات کا انعقاد کرتے ہیں اور اُن کا عقیدہ ہے کہ ان رسومات کی وجہ سے لوگ پہاڑ پر بغیر اپنے آبا و اجداد کی توہین کے چڑھ سکیں گے۔
اس موقعے پر بوبلیاں نامی ایک راہبہ اس پہاڑ کو سات سفید مرغیوں، سات مرغیوں کے انڈوں، پان کے پتوں، تمباکو اور چونے کا نذرانہ پیش کرتی ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours